یونان کے ایک مصور نے تصویر بنائی.. اس میں ایک آدمی کو انگور کا خوشہ پکڑے دکھایا گیا تھا.. اس نے تصویر کو بازار میں ایک جگہ لٹکا دیا۔.. ہر کوئی تصویر کو دیکھتا اور اس کی تعریف کرتا..
مصور کے کچھ دوست اس سے ملے اور مبارک باد دیتے ہوئے کہنے لگے.. "تم نے انگوروں کا خوشہ اس قدر زبردست بنایا ہے کہ چڑیاں آتی ہیں اور اسے اصل سمجھ کر چونچ مارتی ہیں.."
مصور خوش ہونے کے بجائے افسردہ ہوگیا.. کہنے لگا.. "اس کا مطلب ہے کہ آدمی کو بنانے میں مجھ سے غلطی ہوگئی ورنہ چڑیاں اگر آدمی کو بھی اصل سمجھتیں تو اس کے ڈر سے انگوروں پر چونچ مارنے کی جرات نہ کرتیں.."
مصور نے وہ تصویر اتاری اور ایک دوسری تصویر بنائی.. اس تصویر میں بھی ایک آدمی انگور کا خوشہ لیے کھڑا تھا.. انگور کا خوشہ دوبارہ اس قدر شان دار بنایا گیا تھا کہ چڑیاں اس کو دیکھ کر اس کے پاس آتیں مگر اب انہیں چونچ مارنے کی ہمت نہ ہوتی.. جو آدمی انگور کا خوشہ لیے ہوئے تھا اس کی آنکھوں میں اس قدر غصہ بھرا تھا کہ چڑیاں اسے دیکھتے ہی ڈر کر اڑ جاتیں..!!
دنیا میں اعلی مقام انہی لوگوں نے حاصل کیا ہے جنہوں نے خود اپنے آپ پر تنقید کی' اپنا محاسبہ خود کیا.. ویسے بھی جب دوسرا تنقید کرتا ہے' نقص نکالتا ہے تو انسان ردعمل کا شکار ہو جاتا ہے.. انسان اپنے اوپر خود تنقید کرے' اپنی غلطیاں خود نکالے تو جتنا زور اور جتنا وقت وہ دوسروں سے اس بحث میں لگائے کہ وہ بالکل صحیح ہے اس میں کوئی نقص نہیں ہے' وہی وقت، وہی کوشش وہ اپنے آپ کو درست کرنے اور اپنی کارکردگی کو بہتر کرنے میں لگا سکتا ہے - !!
0 comments:
Post a Comment
Thanks for your comments.