URDU STORY IMAGE

تھکا ہارا باپ جب گهر پہنچا تو اس کا کم سن بیٹا اس کے انتظار میں دروازے کے قریب بیٹها ہی تها- باپ کے بیٹهتے ہی بیٹے نے کہا ابو! کیا میں آپ سے ایک سوال پوچھ سکتا هوں...؟ ہاں بیٹا! کیوں نہیں پوچهو! ابو آپ ایک گهنٹے میں کتنا کما لیتے ہیں ----؟ باپ (سوچتے ہوئے) 500 روپے بیٹا او ہو... . (کہتے ہوئے مایوسی سے اپنا سر جهکا لیا پهر اچانک اسکے زہن میں کوئی بات آئی تو اس نے سر اٹها کر کہا ابو کیا آپ مجهے 250 روپے قرض دیں گے...؟

باپ کا پارا ایک دم چڑھ  گیا. کیا تم مجهہ سے صرف اس وجہ سے پوچھ رہے تهے کہ کسی گهٹیا کهلونے یا اس طرح کی دوسری چیزیں خریدنے کے لیئے مجھ  سے قرض مانگ سکو بہتر یہی ہے کہ جاؤ اپنے کمرے میں اور بستر پر سو جاؤ -
بیٹا خاموشی سے مڑا اور اپنے کمرے میں داخل هو کر دروازه بند کر دیا گهنٹے بهر بعد جب باپ کا غصہ تهوڑا ٹهنڈا پڑ گیا تو وه سوچنے لگا اس نے کبهی مجھ سے اتنے پیسے نہیں مانگے هیں آخر کیا ماجرا ہے یہ سوچتے ہوئے وہ بیٹے کے کمرے کی طرف بڑها دروازه کهولا اور پوچها
کیا تم سو گئے ہو ...؟
بیٹا اٹھ کر بیٹها اور کہا نہیں ابو ! جاگ رہا ہوں - باپ مجهے لگتا ہے کہ میں نے تم سے کافی سختی سے پیش آیا - دراصل آج میں نے بہت سخت اور تهکا دینے والا دن گزارا ہے - اس لیئے تم پر ناراض ہو گیا یہ لو 250 روپے" بیٹا (خوشی سے مسکراتے ہوئے) بہت بہت شکریہ ابو! ایک ہاتھ میں پیسے لے کر دوسرے ہاتھ  کو اپنے تکیئے کی طرف بڑهایا اور جب اپنا ہاتھ تکیئے کے نیچے سے نکالا تو اس کی مٹهی میں چند مڑے تڑے نوٹ دبے ہوئے تهے. دونوں پیسے باہم ملا کر گننا شروع کیا گننے کے بعد باپ کی طرف دیکها 
باپ (غصہ سے) جب تمهارے پاس پہلے ہی سے اتنے پیسے هیں تو تمهیں مزید پیسے مانگنے کی کیا ضرورت پڑ رہی ہے . ...؟ بیٹا دراصل میرے پیسے کم پڑ رہے تهے لیکن اب پورے ہیں . اب میرے پاس پورے 500 روپے هیں (پیسے باپ کی طرف بڑهاتے هوئے) ابو میں آپ سے آپ کا ایک گهنٹہ خریدنا چاہتا ہوں پلیز کل آپ ایک گهنٹہ پہلے آ جائیئے گا تا کہ میں آپ کے ساتھ کهانا کها سکوں ... .. . .

0 comments:

Post a Comment

Thanks for your comments.

 
Blogger TemplateKhushiyon Ka Khazana © 2013. All Rights Reserved. Powered by Blogger
Top